Skip to main content

Quote World

Quote World Where can I found those quotes? You will all the quotations here. Here are the links of quotes or quotation sites:  Do you want to read Funny Quotes? Visit this page: Funny Quotes Do you want to read Success Quotes? Visit this page:  Success Quotes Do you want to read Business Quotes? Visit this page:  Business Quotes Do you want to read Health Quotes? Visit this page:  Health Quotes

اے ہمالہ

اے ہمالہ

کوہ ہمالیہ

اے ہمالہ! اے فصیل کشور ہندوستاں
چومتا ہے تیری پیشانی کو جھک کر آسماں

تجھ میں کچھ پیدا نہیں دیرینہ روزی کے نشاں
تو جواں ہے گردش شام و سحر کے درمیاں

ایک جلوہ تھا کلیم طور سینا کے لئے
تو تجلی ہے سراپا چشم بینا کے لئے

امتحان دیدہ ظاہر میں کوہستاں ہے تو
پاسناں اپنا ہے تو، دیوار ہندستاں ہے تو

مطلع اول فلک جس کا ہو وہ دیواں ہے تو
سوئے خلور گاہ دل دامن کش انساں ہے تو

برف نے باندھی ہے دستار فضیلت تیرے سر
خندہ زن ہے جو کلاہ مہر عالم تاب پر

تیری عمر رفتہ کی اک آن ہے عہد کہن
وادیوں میں ہیں تری کالی گھٹائیں خیمہ زن

چوٹیاں تیری ثریا سے ہیں سرگرم سخن
تو زمیں پر اور پہنائے فلک تیرا وطن

چشمہ دامن ترا آئینہ سیال ہے
دامن موج ہوا جس لے لئے رومال ہے

ابر کے ہاتھوں میں رہوار ہوا کے واسطے
تازیانہ دے دیا برق سر کہسار نے

اے ہمالہ کوئی بازی گاہ ہے تو بھی، جیسے
دست قدرت نے بنایا ہے عناصر کے لئے

ہائے کیا فرط طرب میں جھومتا جاتا ہے ابر
فیل ہے زنجیر کی صورت اڑا جااتا ہے ابر

جنبش موج نسیم صبح گہوارہ بنی
جھومتی ہے نشہ ہستی میں ہر گل کی کلی

یوں زبان برگ سے گویا ہے اس کی خامشی 
دست گلچیں کی جھٹک میں نے نہیں دیکھی کبھی بھی

کہہ رہئ ہے میری خاموشی ہی افسانہ مرا
کنج خلوت خانہ قدرت ہے کاشانہ مرا

آتی ہے ندی فراز کوہ سے گاتی ہوئی
کوثر و تسنیم کی موجوں کی شرماتی ہوئی

آئینہ سا قدرت کو دکھلاتی ہوئی
سنگ رہ سے گاہ بچتی، گاہ ٹکراتی ہوئی

چھیڑتی جا اس عراق دل نشیں کے ساز کو
اے مسافر دل سمجھتا ہے تری آواز کو

لیلی شب کھولتی ہے آ کے جب زلف رسا
دامن دل کھیچتی ہے آبشاروں کی صدا

وہ خموشی شام کی جس پر تکلم ہو فدا
وہ درختوں پر تفکر کا سماں چھایا ہوا

کانپتا پھرتا ہےکیا رنگ شفق کہسار پر
خوشنما لگتا ہے یہ غازہ ترے رخسار پر

اے ہمالہ! داستاں اس وقت کی کوئی سنا
مسکن آبائے انساں جب بنا دامن ترا

کچھ بتا اس سیدھی سادھی زندگی کا ماجرا
داغ جس پر غازہ رنگ تکلف کا نہ تھا

ہاں دکھا دے اے تصور پھر وہ صبح و شام تو
دوڑ پیھے کی طرف اے گردش ایام تو

علامہ محمد اقبال

Comments